Thursday, September 28, 2017
پاکستان کا فوجی مرتبہ
پاکستان آج الحمد للہ ایک ایسی فوجی طاقت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اب پاکستان کی حیثیت ساری دنیا تسلیم کرے گی،
ہم نے آنکھوں سے دیکھ لیا اور کانوں سے سن لیا۔ چین کا صدر کہتا ہے کہ پاکستان کا ا ستحکام ،میرے ملک کا استحکام ہے۔ سعودی عرب کو خطرہ درپیش ہوا تو اس نے فوجی مدد مانگ لی، ۔امارات والے بھنائے پھرتے ہیں کہ پاکستان نے آنکھیں کیوں پھیر لیں۔امریکی وزیر خارجہ اسلام آباد آتے ہیں تو سیدھے جی ایچ کیو کا رخ کرتےہیں
*****************
یہ ہے پاکستان کی نئی طاقت۔
*****************
پاکستان کو یہ ٹانک ایک لاکھ سے زیادہ جانوں کی شہادت سے ملا۔چینی صدر نے اعتراف کیا کہ پاکستان گیم چینجر ہے۔ کھیل تبدیل ہو گیا۔بساط نئی بچھ گئی۔مہروں کا کردار بدل گیا۔ اب لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا۔ پاکستان اب قیادت کے منصب پر فائز ہو چکا۔
یہ خلعت فاخرہ ہمیں شہیدوںکے لہو نے عطا کی ہے، یہ بے حد مقدس اور قیمتی ہے،اب پاکستان کو منہ چھپانے کی حاجت نہیں۔ اللہ کے فضل سے سینہ چوڑا کر کے چلنے کی ضرورت ہے۔اور اگر کسی کو بر انہ لگے تو مجھے یہ کہنے میںباک نہیں کہ ملک اور قوم کی یہ نئی قوت پشاور کے ننھے شہیدوں کا عطیہ ہے جس نے جنرل راحیل شریف کو ایک نیا روپ بخشا،بچوں کا خون اور وہ بھی ڈیڑھ سو بچوں کا ، ایک غیرت مند جرنیل کیسے برداشت کر سکتا تھا ۔ جنرل راحیل شریف تو نشان حیدر روایات کا امین ہے، اس نے ایک جست لگائی اور وہ کام کر ڈالا جو دنیا میںبہت کم سپاہ سالار انجام دے سکے ہیں، اس نے حالات کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لی، وہ ملکوں ملکوں گھوم گیا، اس نے واضح کر دیا کہ پاک فوج اب طاقت کی زبان میں بات کرے گی۔اس کا لہجہ پر اعتماد تھا، اس کے فیصلے حتمی تھے۔اور اس کے سامنے راستے واضح تھے۔
*********************
بلا شبہہ ضرب عضب آپریشن گیم چینجر ثابت ہوا۔
****************
علاقائی بساط پر اب تک مصر اور ترکی غیر مئوثر ثابت ہو چکے ہیں، ترکی نے شام میں فوجی مداخلت کی اور اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ مصر کی فوج کو سعودی عرب نے ساڑھے پانچ ارب ڈالر کا انجکشن لگایا ،مگر یہ فوج آج یمن کے معدودے چند باغیوں کو زیر نہیں کر سکی۔ سعودی عرب نے ایک محدود فوجی آپریشن سے بحرین میں شورش پر تو قابو پا لیا مگر اب یمن کے جھکڑ کے سامنے اس کے قدم جمتے دکھائی نہیں دیتے۔عراق میں داعش اور اسلامی ریاست کی مدد کر کے عربوںنے اپنے راستے میں جوکانٹے بکھیرے، اب انہیں پلکوں سے چننے پڑ رہے ہیں۔
رہا ایران، وہ اپنے آ پ کو ایک طاقت سمجھتا ہے، ہمیشہ سمجھتا رہا ہے، مگر اس نے براہ راست سعودی عرب پر بمباری کی دھمکی دے کر فاش غلطی کا ارتکاب کیا ۔ایران کو یمن میںکسی گروہ سے ہمدردی ہے تو ان کی مدد بڑے شوق سے کرے بلکہ بہتر یہ ہے کہ نہ کرے ، اپنے جوش پر قابو پائے، آگ کو ٹھنڈا ہونے دے ،مگر سعودی عرب پر بمباری، ابھی تک سعودی عرب نے ایران پر بمباری کی دھمکی نہیں دی۔یمن کی خانہ جنگی میںمداخلت اور بات ہے۔ ایران یہ شوق پورا کر رہا ہے، اس سے نہیں رک سکتا تو شوق پورا کرتا رہے ۔ یہ دلدل ہے، اس میںپہلا قدم رکھتے ہی انسان مزید نیچے دھنس جاتا ہے، یہ ا ٓگ ہے جس پر تیل چھڑکنے سے ا س کے شعلے آپ کے دامن کو بھی لپیٹ میںلے سکتے ہیں۔ایران نے اگر سعودی عرب پر بمباری کی غلطی کی تو پاکستان کو پھر اپنی موجودہ غیر جانبداری کا نقاب نوچ کر اتارنا پڑے گا۔خدا نہ کرے وہ وقت آئے اور اگر یہ وقت آیا تو پاکستان کا کردار فیصلہ کن ہو گا۔ ایران کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے۔
پاکستان کو اپنی قائدانہ پوزیشن مضبوط بنانے کے لئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment