رعد میزائل کے تجربے نے پاکستان کو دفاعی ترقی کی دوڑ میں صف اول میں لا کھڑا کیا ۔ہر پاکستانی کے لئے یہ بہت بڑی خوش خبری تہی، اپریل 1998 میں غوری میزائل کا پہلا تجربہ ہوا، دنیا کا کوئی ملک میزائل تجربہ اپنی آبادی کے اوپر نہیں کرتا، کوئی صحرا کا ر خ کرتاہے، کوئی سمندر میںنشانہ لگتا ہے مگر پاکستان نے پہلا میزائل جہلم سے لانچ کیا اور یہ پورے پاکستان کی آبادی اور رقبے کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے کامیابی سے نشانے پر جا لگا۔ امریکی شہر مانترے کے دفاعی انسٹی ٹیوٹ میں ایک بھارتی ایکسپرٹ نے اپنے تبصرے میں کہا تھا کہ لگتا یوں ہے کہ پاکستان نے کسی بنے بنائے میزائل کا تجربہ کیا ہے، اس لئے کہ اسے کوئی کھٹکا محسوس نہیں ہوا کہ تجربہ ناکام بھی ہو سکتا ہے اور میزائل اپنے ہدف پر پہنچنے سے قبل راستے ہی میں گر کر سول آبادی پرقیامت ڈھا سکتا ہے۔یہ تبصرہ چار بھارتی صحافیوں کی موجودگی میں کیا گیا اور اس ایکسپرٹ نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کی کامیابی مشکوک سمجھی جاتی ہے۔ یہ سن کر میر اسینہ فخر سے چوڑا ہو گیا تھا۔
-----------------------
غوری میزائل کے بعدپاکستان نے میزائلوں کا ڈھیر لگا لیا ہے، ہر فاصلے تک مار کرنے والا اور ہر قسم کا اسلحہ لے جانے ولا، مگر رعد کی خوبی یہ ہے کہ یہ اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس ہے، اسے دشمن کا راڈار سٹم دیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، یہ زمین، فضا اور پانی ، ہر جگہ ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔اسے قرآن پاک کی سورہ رعد کی نسبت سے نام دیا گیا ہے۔ کہا جا تا ہے کہ رسول اکرم ﷺ کی ایک تلوار کانام بھی رعد تھا، ان کی ایک تلوار عضب بھی تھی جو بدر کے میدان میں لہرائی تھی۔اس تلوار کی نسبت سے پاک فوج کی طرف سے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن بہی شروع کی تہی ، اس آپریشن کی کامیابی کا لوہا ساری دنیا مان گئی ، امریکہ ہو یا برطانیہ ، چین ہو یا افغانستان ، ہر ملک پاک فوج کی شجاعت اور پیشہ ورانہ مہارت کی داد دینے پر مجبور ہے۔
----------------------
پاکستان کے بعض میزائلوں کے نام ہمارے تاریخی جنگی ہیروز کی یاد میں رکھے گئے ہیں، ان میں ابدالی اور غوری بھی شامل ہیں، ایک مرتبہ افغانستان نے مطالبہ کیا تھا اور ظاہر ہے کہ یہ بھارت کی شہہ پر کیا گیا کہ پاکستان ابدالی اور غوری کے نام استعمال نہ کرے۔ بھئی، کیوںنہ کرے، یہ افغان ہیروز نہیں تھے، اسلامی جنگی تاریخ کے جگمگاتے ستارے ہیں۔ان پر پوری مسلم امہ کا حق ہے۔ ابدالی اور غوری کے نام آ ج بھی بھارت کے اعصاب پر سوار ہیں اور بھارتی مائیں ان کانام لے کر صدیوں تک بچوں کو ڈراتی رہیں گی۔ رعد میزائل کی نسبت تو قران مجید سے ہے ۔ایرا ن نے اسی نام سے ایک ٹینک شکن میزائل بنا رکھا ہے مگر پاکستان نے کروز میزائل بنا کر اپنے ہر دشمن پر برتری حاصل کر لی ہے۔
---------------------
چینی صدر پاکستان آ رہے تہی اور وہ بھی یوم پاکستان کی پریڈ پر، یہ پریڈ سات برس کے وقفے سے ہو رہی تہی، چینی صدر اس میں مہمان خصوصی تہی ۔چینی صدر کا دورہ اوبامہ کے دورہ بھارت کا ٹھیک ٹھیک جوا ب تہا ، اگرچہ چین نے اس میںکوئی ادھار نہیں کیا، اوبامہ بھارت میں آئے نہیں تھے کہ ایک روز قبل ہمارے آرمی چیف کو چین نے اپنے ہاں آنے کی دعوت دی اور چین نے اعلان کیا کہ پاکستان کا کوئی متبادل نہیں۔ آج ہماری سول منتخب قیادت خواب خر گوش میںمست ہے، مگر فوج کو اپنا آئینی حلف اچھی طرح یاد ہے، اس حلف کی رو سے وہ حکومت پر قبضہ تو نہیں کر سکتی لیکن گورننس کی بہتری کے لئے اپنا ہر قسم کا کردار ادا کر سکتی ہے، اسے نہ تو خود بے موت مرنا ہے ، نہ وہ قوم کو بے موت مرنے دے سکتی ہے، اس کے بس میں جو ہے، وہ کر گزرے گی ، ہما رے جوان ا ور افسر شہادتیں دے رہے ہیں، زخمی ہو کر مفلوج زندگی بھی ہنس کر گزار رہے ہیں، شہیدوں کے یتیم ہو جانیو الے بچے حوصلے میں ہیں۔بیوائیں صبر شکر کے ساتھ زندگی گزار رہی ہیں، وہ قوم کے سامنے جھولی نہیں پھیلاتیں۔روکھی سوکھی پر گزارا کرتی ہیں ۔ #PakSoldier HAFEEZ
No comments:
Post a Comment