، اس کا مطلب ہے کہ 1500 سے زیادہ ڈوب گئے تھے۔۔۔!!
فلم میں تقریبا سارے ڈوب کر مرجاتے ہیں ...جبکہ ہیرو چند گھنٹے بعد سردی کی شدت سے مرتا ہے ڈوب کر نہیں۔۔۔!!
یہ فلم کے واقعات ہیں۔
جس نے بھی یہ فلم دیکھی... ڈوبنے والے سینکڑوں بچوں اورخواتین کے ساتھ کسی کو ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔۔۔ حالانکہ یہ خواتین اور بچے بڑی بے بسی سے ڈوبتے ہوئے مرے، یہ فلم دیکھنے والے ہر شخص کی تمنا تھی کہ بس ہیرو اور ہیروئن ڈوبنے سے بچ جائیں۔
کیا آپ میں سے کسی نے کبھی اپنے آپ سے پوچھا ہے۔۔۔ کہ اس چور ،شرابی اور جواباز ہیرو کے ساتھ فلم دیکھنے والا ہر شخص ہمدردی کا اظہار کر تا ہے۔۔۔ جبکہ بے بسی میں ڈوب کر مرنے والے سینکڑوں بچوں اور خواتین کے ساتھ فلم دیکھنے والا کوئی بھی شخص ہمدردی کا اظہار نہیں کررہا تھا۔۔۔۔ بلکہ دل تھام کر ہیرو اور ہیروئن کے اوپر ہی فوکس کر تا ہے؟؟
#جواب !
کیونکہ پروڈیوسر کا فوکس اور توجہ اس ہیرو اور ہیروئن پر ہے ،کیمرہ گھوما پھرا کر انہی کو دیکھاتا ہے، ڈائیلاگ انہی کے دکھائی جارہے ہیں، گویا کہ اس کشتی میں یہی دو سوار ہیں، اس لیے فلم دیکھنے والا ہر شخص بھی ان کو ہی بھر پور توجہ سے دیکھتا ہے ، ان ڈوبنے والے سینکڑوں بچوں ، بوڑھوں اور خواتین کو خاطر میں نہیں لاتا۔
#میڈیا کے ذریعے ہر روز ہمارے ساتھ یہی کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔
ہر روز سینکڑوں مسلمان بچے،خواتین روسی حزب الاتی ایرانی امریکی ، فرانسیسی، برطانوی، روسی اور اسرئیلی طیاروں اور ڈرون کے حملوں میں مارے جارہے ہیں ، لاکھوں کی تعداد میں اب تک مر چکے ہیں...
لیکن میڈیا پر ان کیلئے کوئی جگہ نہیں... اور مزید مسلمانوں کے خلاف قتل وغارت کا بازار گرم ہے، شام برما فلسطین عراق لیبیا یمن کشمیر ہر جگہ مسلمان قتل کیے جارہے ہیں...
لیکن اس پر آپ نے بھی کبھی بریکنگ نیوز نہیں دیکھی ہوگی۔۔۔ کسی #چینل پر ۔۔۔۔۔
اگر سالوں میں ایک آدھ دفعہ کہیں کوئی ایک کافر کسی سر پھرے کا نشانہ بنے... تو پوری دنیا کے میڈیا پر بریکنگ نیوز اور ماتم کا سماء بند جاتا ہے... لیکن وہ مسلمان جو بیگناہ مارے گئے اور مارے جارہے ہیں...
ان پر کوئی ہمدردی نہیں۔۔۔۔ غیر تو غیر اپنے ہی ایسے منہ پھیر جاتے ہیں۔۔۔ کہ دل خون کے آنسو رہتا ہے
No comments:
Post a Comment