Monday, October 09, 2017

پاکستان کے وہ ایٹمی میزائل جن سے دشمن خوف زدہ ہے

پاکستان نے اپنے نیوکلیائی پروگرام کا آغاز جنوری 1972ء میں کیا تھا اور آج بھی نہ صرف یہ پروگرام جاری ہے بلکہ تیزی کے ساتھ ترقی کی منازل بھی طے کر رہا ہے- آج پاکستان نہ صرف ایک نیوکلیائی طاقت بن چکا ہے بلکہ اس کے نیوکلیائی میزائل بھی دنیا میں بہترین قرار دیے جاتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں ہم آپ کو پاکستان کے نیوکلیئر میزائلوں کے بارے میں بتائیں گے۔ مندرجہ ذیل معلومات نیو نیٹ ورک سے حاصل کردہ ہے-


Hatf-IX
حتف میزائل ایک ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یہ ایک ملٹی ٹیوب بلیسٹک میزائل ہے یعنی لانچ کرنے والی وہیکل سے ایک سے زائد میزائل داغے جا سکتے ہیں۔

Hatf-1
حتف نبی کریم ﷺ کی تلوار کا نام تھا لہٰذا پاک فوج نے اس راکٹ کا نام حتف رکھا۔ یہ ایک آرٹلری راکٹ ہے اور بہت عمدہ ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔

غزنوی یا حتف III
یہ ایک ہائپر سانک میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے جبکہ اس کی رینج 290 کلومیٹر تک ہے۔ اس کی لمبائی 9.64 میٹر، چوڑائی 0.99 میٹر اور وزن 5256 کلو گرام ہے۔

ابدالی یا حتف II
یہ بھی سوپر سانک زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل ہے جبکہ اس کی رینج 180 سے 200کلومیٹر تک ہے۔

غوری یا حتفV
اس میزائل کا نام عظیم فاتح محمد غوری کے نام پر رکھا گیا ہے۔یہ میڈیم رینج کا میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے اور 700 کلو گرام وزن اٹھا کر 1500 کلو میٹر تک جاسکتا ہے۔

شاہین I یا حتف IV
یہ بھی ایک سپر سانک زمین سے زمین تک مار کرنے والا بلیسٹک میزائل ہے جو روایتی اور نیوکلیائی مواد 750 کلومیٹر تک لے جاسکتا ہے۔

شاہین II یا حتف VI
یہ زمینی بلیسٹک سپر سانک میزائل ہے جو زمین سے زمین تک مار کرتا ہے اور اس کی رینج بھی 2000کلومیٹر ہے۔ یہ دو سٹیج والا راکٹ ہے جس کا وزن 25 ٹن، لمبائی 17.5
شاہین III
یہ میزائل 9 مارچ 2015ء کو ٹیسٹ کیا گیا۔اس کی مار 2750 کلومیٹر تک ہے اور اس کی بدولت پاکستان کا ہر دشمن اب پاک فوج کی رینج میں آگیا ہے۔ یہ زمین سے زمین تک مار کرنے والا میڈیم رینج کا بلیسٹک میزائل ہے۔ میٹر اور چوڑائی 1.4 میٹر ہے۔ بابر یا حتف VII
اس کا نام مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ پاکستان کا پہلا کروزمیزائل ہے اور اس کی رینج 700 کلومیٹر ہے۔ یہ دشمن کے ریڈار سے بچ کر اس کے ائیر ڈیفنس کو تہس نہس کرسکتا ہے

No comments:

Post a Comment