حال ہی میں بول نیوز ٹی وی چینل کی طرف سے پاکستان ایروناٹیکل کمپلکس پر ایک سپیشل پروگرام آن ائیر کیا گیا جس کی میزبانی حمزہ علی عباسی کر رہے تھے۔اس اسپیشل پروگرام میں حمزہ علی عباسی نے پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ کا دورہ کیا۔ اس پروگرام کا مقصد یہ تھا کہ دنیا کو دکھایا جائے کہ اس ادارے میں کیا کچھ بنایا جا رہا ہے۔ اور نہ صرف یہ ادارہ ملکی دفاعی ضروریات پوری کررہا ہے بلکہ مشاق تربیتی اور لڑاکا طیارے جے ایف سترہ ملکی سطح پر تیار کر کے دوست ممالک کو فروخت کرتا ہے جس کی مدد سے اکانومی کو بھی بہتر کرنے میں مدد مل رہی ہے۔اس کے علاوہ حمزہ علی عباسی کے پوچھنے پر کامرہ کے آفیسرز نے بتایا کہ پاکستان اب جے ایف سترہ سے آگے کا سوچ رہا ہے۔اور اب جلد ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے پاکستان میں تیار ہوں گے۔ففتھ جنریشن کے فائٹر جیٹ پروگرام پر ابتدائی کام شروع ہو چکا ہے۔ اس ٹی وی پروگرام میں اس حوالے سے ایک بڑا انکشاف بھی ہوا ہے کہ پاکستان میں تیار ہونے والے ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے کا ائیر فریم بھی پاکستان ائیر فورس ہی ڈیزان کرے گی۔اس بات کے امکانات زیادہ ہیں کہ اگر پاکستان ائیر فورس خود ففتھ جنریشن کے اس لڑاکا طیارے کو ڈیزائن کرے گی تو یہ طیارہ سنگل انجن پر مشتمل ہوگا۔ طیارے کے ائیر فریم کو خود ڈیزائن کرنے کی ایک بڑی وجہ یہی ہوسکتی ہے کہ پاکستان ایک انجن پر مشتمل ففتھ جنریشن طیارے بنانا چاہتا ہے۔جیسا کہ امریکہ بھی جدید ترین سٹیلتھ لڑاکا طیارہ ایف 35 بنا رہا ہے یہ دنیا کا جدید ترین لڑاکا طیارہ تصور کیا جاتا ہے۔ پاکستان بھی ایسا ہی اپنا طیارہ بنانا چاہتا ہے جو کہ پاکستان کی اپنی پروڈکٹ ہو۔
Nice
ReplyDelete