Monday, October 16, 2017

پاکستان روس اور چین کا اتحاد اور عالمی سازش

دنیا اب 80 کی دہائی سے پہلی والی نہیں رہی جس میں کوئی بھی ملک کسی بھی دشمن ملک پہ طاقت سے چڑھ دوڑے اب جنگ ہتھیاروں سے ہٹ کر معاشیت پہ آ رکی ہے براہ راست کوئی بھی ممالک جنگ لڑنے کی بجائے معاشی طور پہ غیر مستحکم کرنے پہ لگے ہیں عالمی منظر نامہ اب تبدیل ہونے لگا ہے ہر سپر پاور اپنے ساتھ بیک کور ملک رکھتی ہے جو اسکی جنگی حکمت عملی اور معاشی طور پہ ذاتی مفادات کو فروغ دیتا ہے جیسا کہ امریکہ کیساتھ اسرائیل اسی طرح چائینہ کا جھکاو پاکستان کیطرف اس بنیاد پہ ہے اگر وہ مستقبل بعید میں سپر پاور بنتی ہے پاکستان جیسا ملک بیک پہ اسکا کورنگ کے طور پہ رہے گا سی پیک کا منصوبہ امریکہ یورپ جیسی بڑی معیشتوں کو گرانے کیلیے چائینہ نے شروع کیا جس کے شروع کرنے کے بعد اس نے اپنے قریبی دوست روس کو بھی ساتھ ملا لیا صرف اسی بنیاد پہ کہ وہ بھارت جیسی معاشی منڈی سے منہ موڑ لے وہ اسے بزریعہ پاکستان دوسرے ممالک اور خصوصا" عرب ریاستوں تک رسائی فراہم کرے گا جنرل راحیل کا اسلامی سربراہی فوج کا سربراہ بننا پاکستانی ملٹری  کا طول معیاد منصوبہ  ہے تاکہ تمام مسلم ممالک  روابط بڑھائے جائیں مگر روس نے ماضی کی وجہ سے پاکستان پہ اعتماد کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کی مگر بعد میں چائینہ کی گارنٹی پہ رضامندی ظاہر کر دی روسی فوج کا پاک فوج کیساتھ مشقیں کرنا اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے
امریکہ بھارت اسرائیل اور برطانیہ نے جب یہ منظر نامہ دیکھا مسلم کمیونٹی میں چائینہ کیلیے نفرت بڑھانے کیلیے ماضی کی طرح مزہبی جنگ چھیڑ کر مسلم ممالک میں نفرت پیدا کروا دی جائے چائینہ میں زیادہ تر بدھ مت اور کمیونسٹ زیادہ ہیں لہذا بدھ مت کا انتخاب کیا گیا مسلم نسل کشی کیلیے جس میں اسرائیل امریکہ بھارت کی ایجنسیوں نے مل کر ماضی کی طرح  پلان بنیا تاکہ بدھا اور چائینہ کیخلاف مسلم کمیونٹی میں نفرت پھیلے اور چائینہ سے مسلم مذہبی تاثر کی وجہ سے دور ہو جائیں اس لیے یہ ایجنسیاں خاص مشن پہ برما میں شروع ہو گئیں اسی وجہ سے روایتی خاموشی اختیار کی گئی کہ بعد مین واویلہ مچا دیں گے کہ بدہشت کی پشت پناہی چائینہ کر رہا تھا اور یوں وہ مسلم کی نسل کشی بند کروانے میں کردار ادا کرے تاکہ پاکستان چائینہ روس اور دیگر ممالک کے بننے واکے میگا پلان کو مذہبی رنگ دے کر چوٹ پہچا سکے ۔۔۔۔

No comments:

Post a Comment