پیوما
فرانس کی کمپنی سڈ ایوی ایشن کا بنایا ہوا یہ ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر ہے ۔ یہ 1970 کے شروع میں متعارف ہوا اور اپنی خصوصیات کی وجہ سے جلد ہی کامیابی حاصل کر لی ۔ اس کو مظبوطی اور اس کے آرمرز کی وجہ سے بھی شہرت ملی ۔ پیوما ملٹی رول ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر ہے اور اس کو 30 سے زیادہ ممالک نے خریدا ہے ۔ اس کو تین آفیسرز آپریٹ کرتے ہین اور 16 مزید اس پر سوار ہو سکتے ہیں ۔یہ 3 ٹن تک وزن اٹھا سکتا ہے اور اس کی لمبائی 18 میٹر ہے اس کو ہر موسم میں استعمال کیا جاتا ہے۔
پاکستان نے پیوما سے ہی سیاچن کا چمک آپریشن دنیا کی بلند ترین چوٹیوں پر سلنگ سے فوجی اتار کر مکمل کیا تھا ۔یہ 270 کلو میٹر کی سپیڈ سے پرواز کرتا ہے اور اسکی رینج 600 کلومیٹر تک ہے ۔اس کے اوپر گنز بھی نصب کی جاتی ہیں ۔
سوپر پیوما
یہ پیوما کا نیا ورژن ہے دونوں میں بہت فرق ہے پر ظاہری فرق صرف جاننے والے آدمی سمجھ سکتے ہیں۔ یہ یورو کاپٹر کمپنی کا بنایا گیا ہیلی کاپٹر ہے جس میں پیوما سے جدید سسٹمز نصب ہیں۔ اس کا انجن پیوما سے پاور فل ہے اور اس میں 19 آدمی سفر کر سکتے ہیں یہ پیوما سے بڑا ہے ۔اس ہیلی کاپٹر کے بھی دو ماڈل ہیں ایل1 اور ایل-2 جن میں خود بھی فرق ہے ایل 2 مزید بڑا ہےاور اس میں 24 آدمی سفر کر سکتے ہیں اور وہ مزید 1 ٹن زیادہ وزن اٹھا سکتا ہے ۔ستر کی دھائی کے شروع میں پاکستان کو ایک ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر کی تلاش تھی جو ملٹی رول ٹرانسپورٹ ہیلی کاپٹر ہو ۔ پاکستان نے جلد ہی پیوما کو چن لیا اور 32 پیوما آرڈر کر دیے گئے ۔ ستر کے اینڈ تک پاکستان کو سارے پیوما مل چکے تھے جو کہ کئی سال تک پاکستان ایوی ایشن کے فرنٹ لائن ہیلی کاپٹر رہے۔ پاکستان نے اسے ملٹی مشنز میں استعمال کیا ۔2005 تک پیوما چیف آف سروس کا ہیلی کاپٹر بھی رہا جو کہ سپیشل سیٹ اپ تھا اور اسے ائیر کنڈیشنر بنایا گیا تھا ۔پاکستان نے 2000 کے بعد اپنے پیوماز کو اپگریڈ کرایا اور امارات کی جانب نے سوپر پیوماز کو بھی اپ گریڈ کر کے سروس میں انڈکٹ کر لیا گیا اسوقت کم و بیش 60 پیوما پاکستان آرمی کے زیر استعمال میں شامل ہیں ۔جو کہ یو این او مشنز میں بھی حصہ لیتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment