وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے امریکہ کو واضح طور پر اور صاف لفظوں میں بتا دیا ہے کہ اب وہ دن گئے جب پاکستان امریکہ پر انحصار کرتا تھا وزیراعظم کے اس بیان کا اگر خلاصہ کیا جائے تو وزیراعظم نے اس مقصد کے لیے یہ بیان دیا ہے مقصد یہ تھا کہ امریکہ کو باور کروایا جائے کہ اب پاکستان کو امریکہ اور اس کے ہتھیاروں کی ضرورت نہیں رہی۔امریکہ اگر حقیقت میں پاکستان کا دوست ہوتا تو یقینی طور پر پاکستان کی قربانیوں کو مانتا۔ جبکہ امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کی قربانیوں کو ماننے سے انکار کیا ہے۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان نے پہلی بار روسی ساختہ اسلحہ لینا شروع کردیا ھے جن میں جنگی ہیلی کاپٹرز اور جنگی ٹینک شامل ہیں۔ یاد رہے پاکستان نے امریکہ سے حالات خراب ہونے کے بعد روس کی طرف رجوع کرنا شروع کر دیا ہے اور اسی سلسلے میں پاکستان نے روس سے جدید ترین جنگی ہیلی کاپٹر ایم آئی 35 خریدے ہیں۔اس کے علاوہ پاکستان مزید جدید ہتھیار روس سے خریدنے کا خواہشمند ہے اور آنے والے وقتوں میں مزید دفاعی معاہدوں کا امکان ہے.اس وقت خطے کے زیادہ تر ممالک نے روس سے اسلحہ لینا شروع کر دیا ہے اور اس کی وجہ یہی ہے کہ امریکہ کا رویہ بگڑتا جارہا ہے اور امریکہ کی نئ پالیسی اس کے دوستوں کیلئے فائدہ مند نہیں رہی۔وزیر اعظم پاکستان کے بیان پر نظر ڈالی جائے تو انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلی بار روسی ٹینک پاک فوج میں شامل کیے ہیں۔ جب کہ ایسا کوئی روسی جنگی ٹینک ابھی تک پاک آرمی میں شامل نہیں ہوا تاہم یہ بات اس طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ شائد پاکستان روس سے جدید جنگی ٹینک بھی خریدنے کی کوشش کررہا ہے۔پاک آرمی کیلئے ملکی سطح پر اس وقت جدید نوعیت کے ٹینک تیار ہو رہے ہیں اس پراجیکٹ میں پاکستان کو یوکرین کی مدد بھی حاصل ہے۔پاکستان اس وقت الخالد ون الخالد ٹو اور الحیدر جنگی ٹینک بنا رہا ہے جو کہ آئندہ چند سالوں میں ٹیسٹ مکمل کرنے کے بعد پاک آرمی میں شامل کر لیے جائیں گے جبکہ یوکرین پاکستان کے لیے اوپلوٹ پی نامی جدید ترین جنگی ٹینک بنا چکا ہے اور اب اسے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ ان آزمائشوں سے گزرنے کے بعد یہ شاہکار پاکستان کے دفاع کا حصہ بن جائے گا۔
No comments:
Post a Comment