Saturday, January 20, 2018

سیاچین محاذ جنگ

سیاچین #_بلتی_زبان کا لفظ ہے ۔۔۔۔۔
جس کے معنی ہیں سیاہ گلاب یا #_جنگلی_گلاب- گلیشئر برفانی تودے کو کہا جاتا ہے- یوں سیاچین گلیشئر کا لفظی مطلب ہوا جنگلی گلابوں والا برفانی تودہ-

70 کلومیٹر لمبے اور4.8 میٹر چوڑے اس گلیشئر پر کوئی انسانی آبادی نہیں ہے- سیاچین دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے-ٹو سے 70 کلومیٹر جنوب مشرق میں پاک چین سرحد پر واقع درہ اندرہ کول سے شروع ہوتا ہے- یہاں سے یہ جنوب مشرق کی سمت سالتورہ رینج کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتے ہوئے لداخ کے قریب مقبوضہ کشمیر میں واقع رنگزلما نامی ایک چھوٹے سے گاؤں کے قریب دریائے نبرا میں ڈھل جاتا ہے-

گرمیوں میں اس کا درجہ حرارت 16- سے 32- تک ہوتا ہے جب کہ سردیوں میں 50- تک چلا جاتا ہے- دنیا بھر سے جتنی بھی کوہ پیما ٹیمیں اس علاقے کی چوٹیاں سر کرنے آئیں، ان سب نے حکومت پاکستان سے ہی اجازت نامہ حاصل کیا تھا کیوں کہ سیاچن گلیشئر کو پاکستان کا ہی حصّہ سمجھا جاتا ہے-

پاکستان کی طرف سے سیاچن گلیشئر جانے کے لیے گلگت سے سکردو اور سکردو سے آگے "ڈم سم" کے علاقے کی طرف جانا پڑتا ہے- سیاچن تک پہنچنا اتنا آسان بھی نہیں- ٹھنڈی اور یخ بستہ ہواؤں سے سفر اتنا مشکل ہو جاتا ہے کہ منزل تک پہنچتے پہنچتے کئی دن اور کئی راتیں لگ جاتی ہیں-

سیاچین کی چوٹیوں پر بغیر آکسیجن ماسک نہیں جایا جا سکتا- وہاں جانے کے لیے خصوصی لباس درکار ہوتا ہے- بھاری بھر کم لباس، ہیلمٹ اور خاص جوتے درکار ہوتے ہیں- 40- درجہ حرارت پر جسم کا کوئی بھی حصّہ ننگا کرنے کا مطلب موت ہے- چند گھنٹے منفی 40، 50 درجہ حرارت میں چلتے ہیں تو پاؤں ٹخنے سے شل ہو جاتا ہے اور پھر پاؤں کاٹنے کے سوا کو چارہ نہیں رہ جاتا- سیاچین کے آخری میدان کے بارے میں تو یہاں تک کہا جاتا ہے کہ تمام حفاظتی اقدامات کے باوجود وہاں 20 دن سے زیادہ زندہ نہیں رہا جا سکتا-

اسی لیے وہاں 20 دنوں کے بعد نئے فوجیوں کو بجھوایا جاتا ہے- لیکن اس کے باوجود ان میں سے بھی بہت سے "سنو بائیٹ" کا شکار ہو جاتے ہیں- سنو بائیٹ کا مطلب ہے کہ اتنی سردی کی شدّت میں ہاتھ بغیر دستانے اگر کسی چیز کو چھو جائے تو وہاں کا دوران خون رک جاتا ہے- یوں لگتا ہے کہ جیسے خون جم گیا اور ہاتھ سُن ہو گیا ہے- اس کفیت کا نام سنو بائیٹ" ہے- ایسی صورت میں ہاتھ بیکار ہو جاتا ہے اور بلآخر اسے کاٹنا پڑتا ہے-

سیاچین پر ہیلی کاپٹر لینڈ کرتا ہے تو اس کے انجن کو بند نہیں کیا جاتا بلکہ سٹارٹ ہی رکھتے ہیں کیوں کہ خدشہ ہوتا ہے کہ آکسیجن کی کمی ہونے کی وجہ سے اگر انجن بند کر دیا تو کہیں دوبارہ سٹارٹ ہی نہ ہو-

سیاچین گلیشئر پر دشمن سے برسرپیکار پاک فوج کے جوانوں کو پوری پاکستانی قوم کا سلام ..... کہ وہ اتنے مشکل حالات میں اپنے سے بہتر پوزیشن میں بیٹھے بدترین دشمن کا بے جگری سے مقابلہ کر رہے ہیں اور ان کے عزائم کو خاک میں ملا رہے ہیں- سیاچین کے گیاری سیکٹر میں گزشتہ سال ایک سو سے زائد پاکستانی فوجی جوانوں نے قوم کی جان کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان، جان آفرین کے سپرد کر دی-

ہمارے ہاتھوں میں سربلندی کے علم..
اے ارض وطن تیرے پاسبان ھم...
ھماری سانسیں تیرےلیے..
تیرے سپرد ہیں اپنی جانیں..
تیرے نام ہے اپنی جرات...
تیرے لیے ہے پالا مان نے..
ہم تیرے غازی تیرے شہید..
ہم تیری صبح کی ہیں نوید...
ھم تیری سحر کا اجالا ہیں...
ھم تیری رات کی شمع امید..
تیرے لیے وقف جان کر دیں..
تجھ پہ سب کچھ قربان کر دیں...
تیرے مٹتے رنگوں میں ہم...
اپنی رگوں کا لہو بھر دیں...
اپنی شان تجھ سے وابستہ...
تجھ تک پہنچے اپنا ہر رستہ...
تیری حفاظت پہ ھم چوکس...
ہم سرفروش.. جان باز دستہ...

پاک فوج اور ان شہداء کی عظمت کو سلام '"
 پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد '"

No comments:

Post a Comment