Thursday, September 21, 2017

جی ایف سترہ بلاک 3 کے خصوصیات

پاکستانی لڑاکا طیارے جے ایف 17 تھنڈر کے جدید ترین ورژن بلاک 3 کے ڈیزائن کو حتمی شکل دے دی گئی جس کے بعد یہ چوتھی نسل کے لڑاکا طیاروں سے زیادہ جدید ہوگا اور اپنی صلاحیتوں میں امریکی ایف 16 ایف اے 18 ایف 15 روس کے سخوئی 27 اور فرانس کے میراج 2000 جیسے مشہور اور کامیاب لڑاکا طیاروں کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا.ایک رپورٹ کے مطابق جے ایف 17 بلاک 3 کا انجن زیادہ طاقتور ہوگا جس کی بدولت یہ آواز کے مقابلے میں دوگنی سے بھی زیادہ رفتار سے پرواز کر سکے گا. اس میں خاص قسم کے کم وزن لیکن مضبوط مادے استعمال کیے جائیں گے جو ایک طرف اس کا مجموعی وزن زیادہ بڑھنے نہیں دیں گے جبکہ دوسری جانب اسے دشمن ریڈار سے بچنے میں مدد بھی دیں گے۔جے ایف 17 بلاک 3 ایسے جدید ترین AESA ریڈار سے بھی لیس ہو گا جسے جام کرنا دشمن کے فضائی دفاعی نظام کیلئے انتہائی مشکل ہوگا۔پائلٹ کا ہیلمٹ جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار ہو گا جو طیارے کے اطراف سے بہتر واقفیت کے علاوہ ہتھیاروں پر بہترین کنٹرول کی صلاحیت بھی دے گا۔ جے ایف 17 بلاک 3 میں طویل فاصلے پر موجود زمینی اہداف کا بہتر نشانہ لینے کے لیے خصوصی آلہ ٹرگٹنگ پوڈ بھی اضافی طور پر نصب ہوگا جبکہ اسے زمینی یا فضائی اہداف کو آن خارج ہونے والی گرمی کی بنیاد پر شناخت کرنے اور نشانہ باندھنے والے نظام ای آر ایس ٹی سے بھی ممکنہ طور پر لیس کیا جائے گا.جے ایف بلاک 2 کی طرح بلاک3 میں بھی دوران پرواز ایندھن بھرنے کی صلاحیت موجود ہو گی جس کے باعث یہ پانچ ہزار کلومیٹر دور تک کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکے گا۔یہ طیارہ فضا سے فضا اور فضا سے زمین تک مار کرنے والے نئی نسل کے میزائلوں سے لیس ہو گا۔ان میزائلوں میں کم دوری تک مار کرنے والے اور زیادہ دوری تک مار کرنے والے میزائل شامل ہوں گے۔جے ایف 17 بلاک3 کے کاک پٹ میں دو پائلٹس کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔ان جدید طیاروں کو پاک فضائیہ کے سپرد کرنے کا سلسلہ 2019 سے شروع ہوگا واضح رہے کہ جے ایف 17 بلاک 1 کی فی طیارہ لاگت پچیس ملین ڈالر ہے جبکہ بلاک 2 پر اٹھائیس ملین ڈالر فی طیارہ لاگت آئی اور کہا جارہا ہے بلاک 3 کی فی طیارہ لاگت کم سے کم 32 ملین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔اگر اس لاگت کا موازنہ پرانے قسم کے ایف سولہ طیاروں بلاک 52 سے کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ ان کی اصل قیمت 20 ملین ڈالر کے لگ بھگ ہے لیکن یہ طیارے پاکستان کو 34 ملین ڈالر کے حساب سے فروخت کئے گئے۔جبکہ جے ایف 17 بلاک 3 ہر لحاظ سے ایف سولہ بلاک 52 سے زیادہ جدید بھی ہوگا اور کم لاگت بھی اور سب سے اہم بات یہ کہ یہ پاکستان کا اپنا طیارہ ہوگا جیسے پاکستان اپنی مرضی سے بنا سکے گا۔ اس طیارے کے ڈیزائن کو ابھی تک منظر عام پر نہیں لایا گیا مگر امید کی جا سکتی ہے کہ 2017 کے آخر تک اس جدید طیارے کی تصاویر انٹرنیٹ پر دستیاب ہوں گی۔

No comments:

Post a Comment