ایم 113 امریکہ کی بنی اے پی سی میں سے سب سے زیادہ کامیاب اور استعمال کی گئی ہے ۔ اس کو ہر میجر جنگ میں دیکھا گیا اور استعمال کیا گیا ۔ اتحادی ممالک کی آج بھی پہلی اے پی سی یہی ہے ۔یہ پہلی اے پی سی تھی جس میں ایلومینیوم کے آرمرز لگائے تھے اور اس وقت بہت ہی مشہور ہوئی تھی ۔ اس کو 2 آدمی آپریٹ کرتے ہیں اور یہ ٹوٹل 13 آدمی لی جا سکتی ہے ۔جنگ کے دوران جب گولیوں اور راکٹوں کی بارش ہو رہی ہوتی ہے بکتر بند گاڑیوں میں موجود جوان آزادی سے نقل و حرکت کرتے ہیں انہیں اے پی سیز میں ۔یہ جنگ میں تیزی سے بدلتے ہوئے جنگی نقشے میں فوجیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتٖقلی زخمیوں کو نکالنا ہو یا حملے کرنا بکتر بند دستوں کی اے پی سیز ہر کام لیے استعمال کی جاتی ہیں ۔اسی طرح فوجیوں کی لمبی نقل ، حرکت میں بھی استعمال ہوتی ہیں ۔ ایم113 کو 80 ہزار سے زیادہ بنایا گیا ہے اور اب بھی بنایا جا رہا ہے ۔ یہ کم و بیش 60 ممالک کی فوجیں استعمال کرتی ہیں یہ ٹریک پر چلتی ہے اور راستے کی ہر رکاوٹ عبور کرتی جاتی ہے ۔یہ 12 ٹن وزنی ہے اور 15 فٹ لمبی 8 فٹ چوڑی ہوتی ہے ۔اس کے اوپر ایک ہیوی مشین گن نصب کی جاتی ہے جو دشمن پر حملے اور اپنے دفاع کے کام آتی ہے ۔اس کی رینج 480 کلو میٹر ہے اور یہ 65 کلو میٹر فی گھنٹہ دوڑتی ہے۔ پاکستان نے اسے فرنٹ لائن اے پی سی کے طور پر خریدا تھا بلکہ اس کو بنانے کا لائسنس بھی لیا تھا جس کی وجہ سے پاکستان مزید ملکی سطح پر اے پی سیز بنا رہا ہے۔ ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا نے 1600 ایم 113 پاکستان آرمی کے لیے بنائی ہیں ۔ یہ پاکستان آرمی کے ساتھ ہر جگہ دیکھی جا سکتی ہے ۔ اس کے کئی ورژنز ہیں جنہیں مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے۔
No comments:
Post a Comment