Monday, October 16, 2017

پاکستان کے چین سے حاصل کردہ اینٹی شپ میزائل کی خصوصیات

C-802
چائنہ کی ہا یونگ الیکٹرونکس نے اسے 1989 سے بنانا شروع کیا ہے ۔ یہ ایک اینٹی شپ میزائل ہے جو کہ سمندر کی سطح سے 5 سے 7 میٹر کی بلندی پر پرواز کرتا ہے ۔اور اس کے حملے سے بچنے کے چانس بہت ہی معدوم ہیں ۔ جب ایک بار ٹارگٹ لاک ہو گیا تو نشانہ یقینی سمجھا جاتا ہے ۔اس لیئے اسے فائر اینڈ فارگٹ میزائل بھی کہا جاتا ہے ۔ اب تک فائر کیے گئے ان میزائلوں نے 97 سے 98 فیصد درست نشانے لگائے ہیں ۔اس کا وزن 715 کلو گرام ہوتا ہے اور بیسک سی 802 کی رینج 180 کلو میٹر ہے اس کے نئے ماڈل سی 803 کی رینج 350 کلو میٹر ہے اور سی 805 کی رینج 500 کلومیٹر ہے ۔یہ 1070 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے ۔ اس کے اندر اپنا راڈار ہوتا ہے جو کہ اسے راستہ دکھاتا ہے ۔یہ میزائل بھی ملٹی موڈ ہے یعنی اسے لڑاکا طیاروں کے علاوہ جنگی بحری جہازوں اور زمین سے فائر کیا جا سکتا ہے ۔اس کی لمبائی 6 میٹر ہےاس طرح کا میزائل اور وہ بھی پابندیوں کے زمانے میں مل جانا پاکستان کے لیئے ایک طرح سے نعمت تھی ۔ پاکستان چین کے بعد اس میزائل کو استعمال کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ اس کی کئی بیٹریاں پاکستان کے زیر استعمال ہیں۔ پاکستان نیوی کی فاسٹ اٹیک کرافٹ میزائل بوٹ ہوں یا فریگیٹ پاکستان کے دفاع کا یہ ایک لازمی جزو بن چکا ہے ۔پاکستان ائیر فورس کے جے ایف17 بھی اس میزائل کو فائر کر سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے اس لڑاکا طیارے کی اینٹی شپ کیپیبلٹی بہت ہی زبردست مانی جاتی ہے۔ جے ایف 17 سی 803 میزائل سے دشمن کے بحری جہاز کو 350 کلو میٹر دور سے ہی تباہ کر سکتا ہے ۔ سی 802 پاکستان کا فرنٹ لائن اینٹی شپ میزائل رہا ہے مگر اب پاکستان نے مزید جدید اینٹی شپ میزائل بنا لیے ہیں جن میں بابر 2 ضرب میزائل اور حربہ میزائل شامل ہیں۔

No comments:

Post a Comment