Monday, October 02, 2017

پاکستان ائیر فورس کے پاس سی این 235 ٹرانسپورٹ طیارے

جیس اکے نام سے ظاہر ہے یہ ٹرانسپورٹ ملٹری ائیر کرافٹ ہے ۔ سپین کی کمپنی سی اے ایس ای اور انڈونیشیا کی کمپنی آئی پی ٹی این کا مشترکہ پروجیکٹ ہے ۔ یہ ملٹی رول ائیر کرافٹ میڈیم رینج میڈیم ویٹ جہاز ہے ۔ اس کو منی سی-130 یا سی-27 کا بھائی کہا جا سکتا ہے ۔ اسے سمندری نگرانی ۔پیسینجر جہاز -اور متعدد فوجی مقاصد کے لیے استمال کیا جاتا ہے ۔یہ جدید جہاز ہے جو 1988 میں مارکیٹ میں آیا اور جلد ہی اس کو متعدد ائیر فورسز اور نیویز نے پسند کیا ۔یہ 44 افراد کو لے جا سکتا ہے ۔70 فٹ لمبا یہ جہاز 10 ٹن وزن کا ہے ۔ امریکہ کی کمپپنی جنرل الیکٹریک کے 2 انجن اور کو قوت مہیا کرتے ہیں اور یہ 5000 کلو میٹر تک اڑ کر جا سکتا ہے ۔یہ 450 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرتا ہے ۔ بہت ہی کوسٹ ایفیکٹیو ہے اور آپریشنل کوسٹ بھی کم ہے ۔مارچ 2002 میں پاکستان نے انڈونیشیا کے ساتھ 4 سی این-235 جہازوں کا سودا کیا ۔ جہازوں کی قیمت 52 ملین ڈالر تھی اس ساتھ مزید پارٹس سروس ٹریننگ اور چکلالہ میں ایک ہینگر بیس میں اس کے سسٹمز کے لیے علیحدہ سے رقم ادا کی گئی ۔ کنٹریکٹ میں 3 مہینے لیٹ ہونے پر پاکستان ائیر فورس نے انڈونیشین کمپنی پر 3 لاکھ ڈالر جرمانہ بھی کیا تھا ۔ جسے آخری پیمینٹ سے کاٹ لیا گیا. پاکستان کو چاروں جہاز 2005 تک مل چکے تھے ۔حال ہی میں پاکستان نے دوبارہ ان جہازوں کی مزید خرید کے لیے بات چیت شروع کی ہے ۔میرے خیال سے 3 بار 4 جہاز خریدنے کا پلان ہے جس سے 12 جہاز پاکستان ائیر فورس میں ہوں گے ۔ اس جہاز کی خاصیت یہ بھی ہے کہ یہ کم خرچ فی گھنٹہ استامل کیا جا سکتا ہے جہاں مکمل سی-130 یا بڑے جہاز کی ضرورت نا ہو تب بھی انہیں ہی استمال کیا جاتا تھا اب اس کے آنے سے سی-130 اور آئی ایل-78 کے لیے ایک آپشن ہے کہ وزن یا ٹروپس کے حساب سے جہاز سلیکٹ کیا جاتا ہے ۔ یہ ایک طرح سے ورک ہارس کا ہیلپر ہے ۔ اور ان میں سے ایک جہاز کو پاکستان ائیر فورس چیف بھی استعمال کرتے ہیں

No comments:

Post a Comment