پاکستان اور چین کے مابین فائبرآپٹک کیبل اور انٹرنیٹ کا منصوبہ موجودہ سال کے اختتام یا نئے سال کے شروع تک اسے مکمل کرلیا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق اس منصوبے پر مجموعی طور پر 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 820 کلومیٹر طویل کیبل کے 450 کلومیٹر طویل حصےپر بچھا یا گیا ہے۔فائبر آپٹک بچھائے جانے کے بعد پاکستان، چین کے ذریعے انٹرنیٹ کی دنیا سے رابطے میں ہوگا جبکہ زیرِ سمندر موجود فائبر آپٹک پر پاکستان کا انحصار کم ہو جائے گا۔
اس منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد فائبرآپٹک پاکستان سے گزر کر چین سے جا ملے گی جس سے دونوں ملکوں میں براہِ راست انٹرنیٹ رابطہ ہوگا،پاکستان اور چین کے مابین تیز اور با اعتماد انٹرنیٹ رابطے کی ضرورت درپیش ہے جو یورپ،امریکا یا بھارت سے نہیں بلکہ سیدھا پاکستان سے ہو کر چین پہنچے ،چین نے بھی اپنی بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن سروس کی بڑھتی ہوئی طلب کو ملحوظِ خاطر رکھا ہوا ہے۔اور اگر اس حوالے سے اقدامات نہیں کیے جاتے تو چین کی بین الاقوامی بینڈ وِدتھ ایک بڑے فرق کے ساتھ بے نقاب ہو جائے گی،اگر ایل ٹی پی کو نافذ کر دیا جاتا ہے تو یہ نیٹ ورک پاکستان کیلئے فائدہ مند ہوگاجس کی وجہ سے ملک میں انٹرنیٹ براہِ راست داخل ہو جائے گا اور اس کی اسپیڈ بھی بڑھے گی.
خاص طور پر گلگت بلتستان اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں جہاں انٹرنیٹ نہ ہونے کے برابر ہے اس منصوبے سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی قیمت پر بھی واضح فرق پڑیگا ۔
No comments:
Post a Comment