ایم بی ڈی اے سپاڈا
یہ اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم یورپ کا مشترکہ پروجیکٹ ہے ۔ اس میں جدید ترین سنسرز راڈار اور ایکٹرونکس استعمال کی گئی ہیں ۔پاکستان نے پچھلے کئی سال سے اپنے ائیر ڈیفنس سسٹم کو اپگریڈ نہیں کیا تھا ۔ 80 کی دہائی میں خریدے گئے میزائیلوں کے کاؤنٹر میسرز اب ہر کسی کے پاس ہیں ۔ اسلئے پاکستان نے 2006 میں ایک پروگرام شروّع کیا جس میں لانگ رینج اور میدیم رینج ائیر ڈیفنس سسٹمز کو اپگریڈ کرنا تھا۔ میڈیم رینج میزائیلوں کا سودا اٹلی کی ایم بی ڈی اے سے طئے پایا جس میں پاکستان نے 10 بیٹریاں سپاڈا-2000 سسٹم کی خریدی ۔ ہر بیٹری میں 6 میزائل یونٹ اور 3 راڈارRAC-3D ہوتے ہیں اس کے راڈار کی رینج 60 کلو میٹر ہے اور یہ 100 ٹارگٹس پر نظر رکھ سکتا ہے ۔ اور ہر میزائل یونٹ میں 6 میزائل ہوتے ہیں ۔یہ با آسانی سی-130 جہاز سے ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے ۔ اس کی رینج 25 کلو میٹر تک ہے اور یہ راڈار گائیڈڈ ہے اور سپر سانک میزائل ہے جو جہاز یا اڑتے ہوئے میزائل کو سیکنڈوں میں جا لیتا ہے ۔اس کی کامیابی کی شرح 97 فیصد تک ہے ۔ سسٹم ٹرانسفر 2010 سے شروع ہوا جو کہ 2012 کے وسط میں مکمل ہوا۔ اور اس کے یونٹس اور کنٹرول سٹیشنز کو بارڈر کے ساتھ سیٹ اپ کر دیا گیا ہے ۔
No comments:
Post a Comment