Saturday, January 27, 2018

دنیائے جنگ کے 5 مہنگے تیرین جنگی ہتھیار

دنیائے جنگ کے 5 مہنگے تیرین جنگی ہتھیار
کسی بھی ملک کی افوج کے لئے ہتھیار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اور ان کو بنانے کے لئے بہت سے سرمائے کے ساتھ ساتھ انتہا درجہ کی مہارت کا ہونا بھی ضروری ہے۔ آج ہم آپ کو دنیائے جنگ کے 5 مہنگے ترین جنگی ہتھیاروں کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کریں گے۔پی-8اے پوسیڈن.   حیران کردینے والی لاگت کے ساتھ یہ طیارہ نگرانی کی سہولت کے ساتھ ساتھ بہت سارے ہتھیاروں سے لیس ہےاسی وجہ سے اس میں جدید ترین سینسرز لگائیں گئے ہیں۔ یہ طیارہ میزائل ،ٹارپیڈوز اورمائنز جیسے خطرناک ہتھیاروں سے لیس ہےاور ساتھ ہی ساتھ یہ اپنے پروں کو موجود وزن کے حساب سے حرکت دے کر خود کو سنبھالے رکھتا ہے۔ اس کی کل لاگت 33سی سپیرو میزائل سے لیس یہ بہری بیڑا اپنے اندر 75 جنگی ہوائی جہاز کو سمو سکتا ہے۔ اس کا کل رقبہ 4.5 اکیڑ پر محیط ہونے کے ساتھ 9.8 ارب امریکی ڈالرکی لاگت میں پایا تکمیل کو پہنچنے والا دنیا کا مہنگہ ترین بہری بیڑا ہے۔ یہ بحری بیڑا ایک لاکھ ٹن سے زیادہ وزن ناصرف برداشت کر سکتا ہے بلکہ اسکی ترسیل بھی با آسانی کر سکتا ہے۔    جوائنٹ مائن ریسسٹینٹ ایمبش پروٹیکٹد وہیکل     ارب امریکی ڈالر ہے۔ اب بات کرتے ہیں جوائنٹ مائن ریسسٹینٹ ایمبش پروٹیکٹد وہیکل کی۔ جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے یہ گاڑی اپنی بہترین ساخت، پائیدار اور مضبوط ہونے کی وجہ سے اپنے اندر بیٹھنے والے کو نہ صرف گولی کے وار سے محفوظ رکھتی بلکہ روڈ بم دھماکہ بھی اس کے آگے بے بس نظر آتا ہے۔ یہ 41.6 ارب ڈالر کی خطیر لاگت سے مکمل ہوئی اور اس نے اپنی قیمت کے مقابلے میں امریکی فوج کو عراق اور افغانستان جنگ میں کہیں بڑھ کر فائدہ پہنچایا۔
ٹرائیڈنٹ 2 میزائل13000 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اپنے حدف کی طرف بڑھنے وال میزائل ٹرائیڈنٹ دوئم آبدوز سے چلانے کے لئے بنایا گیا ہے یہ تین مرحلوں میں سالڈ فیول استعمال کرتا ہےاوریہ اندرونی طور پر گائیڈڈ میزائل ہے جس کی رینج تقریباً 7,500میل ہے اور یہ کئی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل برطانوی اور امریکی بحری افواج کے استعمال میں ہے۔ یہ میزائل ایٹمی وارہیڈز سے لیس ہے اسی وجہ سے اس میزائل کو آج تک استعمال یا اسکا تجربہ نہیں کیاجا سکا۔ ایک بار اس کا روائتی ورژن تجویز کیا گیا تھا لیکن بہت سی تکنیکی مشکلات کی بنا پر اس پر عمل درآمد نہ کیا جا سکا۔ اس پر دونوں ملکوں کی جانب سے 53.257.8 ارب امریکی ڈالر کی لاگت سے پایا تکمل کو پہنچنے والاطیارہ اوسپرے وی-22 کی بنیادی پروفائل غلطی سے پاک ہے یہ ناصرف بہت ہی کم جگہ سے اڑ اور لینڈ کرسکتا ہے بلکہ افقی اور عمودی بھی اڑ سکتاہے اور اتر سکتا ہے۔ یہ صلاحیتیں اس طیارے کو ہر طرح کے ماحول میں کارآمد بناتی ہیں جو کہ اسطرح کے طیارے کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ اوسپرے وی-22 ایک ہیلی کاپٹر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے فسکڈ پر ہونے کی وجہ سے ہوائی جہاز بھی ہے۔ ارب امریکی ڈالر خرچ کئے جا چکے ہیں۔ جبکہ اس پر کام ابھی بھی جاری ہے۔

No comments:

Post a Comment