Wednesday, January 24, 2018

پاکستان فضائیہ کے اپگریڈ میراج طیارے

میراج-3 طیارے 1966 کو فرانس سے حاصل کیے گئے تهے اور اس وقت یہ طیارے دوسری نسل سے تعلق رکهتے تهے.اور ان طیاروں کو تیز رفتاری کی وجہ سے انٹرسیپٹنگ کے لیے بہترین سمجها جاتا تها.لیکن 1990 میں انکی مدت معیاد ختم ہونے کے بعد پاکستان نے نئے مہنگے طیارے خریدنے کی بجائے انہی طیاروں کو جدید بنانے کا فیصلہ کیا.اور 90ء کی دهائ میں ہی ایک پروجیکٹ"روز" کے نام سے شروع کیا جس کے تحت پاکستان ائیرفورس کے انجینیرز نے صرف پانچ سال میں اپنے موجودہ 160 کے لگ بهگ میراج3&5 طیاروں کو جدید ترین چوتهی جنریشن کے "گریفو" نام کے ریڈار سے لیس کر دیا گیا.اس ریڈار کے علاوہ میراج طیاروں کو دوران پرواز رفیولنگ کی خاصیت سے بهی لیس کر دیا گیا اور میراج طیاروں کے ہتهیار لیجانے کی صلاحیت ،حملہ آور میزائیل سے بچانے والا فلیرز آپشن اور رینج میں بهی واضع آضافہ ہوا.اپگریڈیشن کے بعد پہلی بار میراج طیارے موٹروے پر لینڈنگ اور پرواز بهرنے کے قابل ہو گئے..

گریفو ریڈار کی اپنی رینج 74.1 کلومیٹر تک ہوتی ہے.جسے پہلی بار اٹلی نے بنایا. جبکہ یہ وہی ریڈار ہے جسکی بدولت پاکستان پہلی بار میراج طیاروں سے نیوکلیئر راعد کروز میزائیل اور فرانسیسی ساختہ ایگزوسٹ اینٹی شپ میزائیل داغنے کے قابل ہوا.جبکہ اس ریڈار کی وجہ سے میراج طیارہ ایک میڈیم رینج کا حامل بی وی آر میزائیل بهی اٹها سکتا ہے.
اس ڈیلوپمنٹ کی بدولت پاکستان کے میراج طیارے 2020 تک سروس میں رہنے کے قابل ہیں.
پاکستان کے یہ اڑتی ہوئ ابابیلیں زمینی دشمن کے لیے فضائ عذاب سے کسی طور کم نہیں.کیونکہ میراج طیاروں کو بہترین گراونڈ اٹیک ائیرکرافٹ مانا جاتا ہے..

No comments:

Post a Comment