Sunday, February 04, 2018

اینٹی ریڈیشن میزائیلز

پاکستان ائیرفورس اور پاکستان کے میزائیل سسٹم کو ناکارہ بنانے کے لیے بهارت نے کئ ائیرڈفینس خریدے اور لانگ رینج ریڈارز پر کهربوں خرچ کیے .لیکن پاکستان نے جوابی طور پر کم لاگت ایسے میزائیل خریدے جن کو اینٹی ریڈیشن میزائیل کہا جاتا ہے.یہ میزائیلز کسی بهی ریڈار کو اسی کے سگنلز کیا پیچها کر کے نشانہ بناتے ہیں.
 پاکستان کا پہلا اینٹی ریڈیشن میزائیل مارک-1 تها جو کہ برازیل کا بنا ایک لانگ رینج ائینٹی ریڈیشن میزائیل ہے.یہ میزائیل دنیا میں صرف برازیل اور پاکستان کے پاس موجود ہے.اسکی رینج 60 سے 100 کلومیٹر تک ہوتی ہے.

 پاکستان کے دوسرے دونوں اینٹی ریڈیشن میزائیلز ایل ڈی-10 اور سی ایم-102 چینی ساختہ ہیں.
ان دونوں میزائیلز کو پاکستان کے بی وی آر میزائیل ایس ڈی-10 کی ہی ایک قسم کہا جاتا ہے.کیونکہ انکی شکل، رینج، رفتار، آپس میں بہت مطابقت رکهتی ہے.
ایل ڈی-10 کم ازکم 80 کلومیٹر رینج کا حامل ہے اور اسکا وارنہیڈ 20 کلووزنی ہوتا ہے.
جبکہ سی ایم-102 میزائیل 100 کلومیٹر رینج کا حامل ہے اور اسکا وارنہیڈ 80 کلو گرام وزنی ہوتا ہے.
 اوپر مزکورہ تینوں میزائیلز آواز سے کئ گنا تیز رفتار کے حامل ہیں.اور پاکستان ائیرفورس کا کوئ بهی فرنٹ لائن طیارہ کم ازکم ایسے دو میزائیلز بمع دوسرے ہتهیار اٹها سکتا ہے.ان میزائیلز کو ابتدائ طور پر 100 100 کی مقدار میں خریدا گیا ہے.
ان میزائیلز کے آنے کے بعد بهارتی ائیرڈفینس سسٹمز کے ریڈارز تقریبا" ناکارہ ہوچکے ہیں.
یاد رہے کسی بهی بحری جہاز کے ریڈار کو نشانہ بنانے پر پورا بحری جہاز ناکارہ ہوجاتا ہے.اور ریڈار کے بغیر کوئ بهی ائیرڈفینس کسی خالی ڈبوں کے علاوہ کچه نہیں ہوتا.
 پاکستان آرمڈفورسز کے یہ ریڈارکش میزائیلز بهارتی دفاعی برتری پر پانی پهیر چکے ہیں.

No comments:

Post a Comment