سر بجیت سنگھ ایک انڈین جاسوس اور دہشتگرد تھا جس نے لاہور اور فیصل آباد میں دھماکوں کے زریعے بہت سے پاکستانیوں کو موت کی نیند سلا دیا. اس نے ۱۹۸۰ سے۱۹۹۰ کے درمییان پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا .اس دوران اس نے کئی دفعہ واہگہ کے راستے بارڈر سے انڈیا آمدورفت کی..اسنے آخری دھماکہ لاہور کے علاقہ بھاٹی گیٹ میں کیا جہاں بہت سا جانی نقصان ہوا. آخری دھماکہ کرنے کے بعد وہ کچھ دن روپوش رہا ... لیکن وہ نظروں میں آ چکا تھا اور اس دوران پاکستانی ایجنسیاں اس کے گرد گھیرا تنگ کرتیں رہیں ..مگر وہ اپنے طور پر مطمئین تھا کہ وہ اس بار بھی محفوظ اور بحفاظت باڈر کراس کر کے انڈیا جا سکے گا. ایک دن اسے پیغام ملا کہ تمھارا راستہ صاف ہے انڈیا آ کر اپنے لئے مزید احکامات اور لائحہ عمل حاصل کرو..جیسے ہی وہ اپنے ٹھکانے سے باہر آیا ..آئی ایس آئی کے جانباز مختلف حلیئے میں اس کے تعاقب میں رہے ..اور اس کے تمام سہولت کاروں اور اس کے ساتھوں کا پتہ چلتا گیا..اور ان پر بھی نگرانی شروع کر دی گئی. جیسے ہی وہ واہگہ بارڈر کی حدود میں داخل ہوا...اس کو باقاعدہ گرفتار کر لیا گیا.اور بتا دیا گیا کہ اس کا کھیل ختم ہو چکا ہے. اس پر مقدمہ چلا .تفتیش کے دوران اس نے تعاون کرتے ہوئے اپنےبھارتی ایجنسی را کے ساتھ تعلق کو ظاہر کر دیا اور اپنے یہاں موجود ساتھیوں کی نشاندہی بھی کر دی.لیکن بھارت نے اسے اپنا شہری ماننے سے انکار کرنا چاہا جس پر اس کی انڈیا میں موجود فیملی نے شدید غصہ کا اظہار کیا. مقدمہ میں اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی.
کہانی یہاں ختم نہیں ہوئی ..سربجیت سنگھ کو جیل میں رہتے ہوئے ۲۱ سال بیت گئے اور اس دوران اس کے وکیل نے اس کی سزا معاف کروا کر رہا کرانے کی کئی کوششیں کیں لیکن فوج اور حکومت کے سامنے کوئی پیش نہ چل سکی..لیکن ۲۰۱۳ میں بننے والی پاکستانی حکومت کو بھارت کے ساتھ دلی محبت تھی. اس نے الیکشن میں جیتنے کے فوراً بعد ہی انسانی ہمدردی کے نام پر اس کی سزا معاف کرتے ہوئے اس کی رہائی کا فیصلہ کر لیا. لیکن فوج اور ایجنسیاں اس فیصلے پر رضامند نہ تھے. اس کی رہائی سے ایک دن قبل رات کے ۱۲:۰۰ بجے کچھ قیدیوں کی آپس کی لڑائی میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سربجیت سنگھ سر پر لگنے والی چوٹ کے باعث شدید زخمی ہوا اور چند دن جناح ہسپتال میں زندگی اور موت کے درمیان انتہائی تکلیف دہ موت کا شکار ہوا...
#PAKSOLDIER_HAFEEZ
Nawaz sharif hamesha sy gadar tha.
ReplyDelete