Saturday, February 10, 2018

ایئر ٹو ایئر میزائل

دنیا میں سب سے زیادہ کامیاب اور فضائ جنگوں میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا میزائیل اےآئ ایم-9 سائیڈونڈر کے نام سے جانا جاتا ہے.
اس میزائیل کو 1950،میں بنایا گیا اور اسی دهائ میں اسے سروس میں شامل کر لیا گیا.اب تک یہ میزائیل امریکا کا صف اوّل کا فضا سے فضا میں مار کرنے والا کامیاب شارٹ رینج میزائیل ہے اور اسکی ایک درجن کے قریب اقسام بنائ جا چکی ہیں.
یہ میزائیل 12 کلووزنی ہوتا ہے جبکہ اس کی زیادہ سے زیادہ رینج 35 کلومیٹر تک ہوتی ہے.دنیا کے تقریبا" 36 ممالک یہ میزائیل استعمال کرتے ہیں.
اس میزائیل کا سب سے جدید ورژن اےآئ ایم-9ایکس کے نام سے جانا جاتا ہے جو کہ دنیا کے صرف 7 ممالک کے پاس ہے.امریکا یہ میزائیل اپنے سٹیلته طیاروں پر بهی استعمال کرتا ہے.
پاکستان میں اس میزائیل کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ اس میزائیل کی عمر ہے.پاکستان نے امریکا سے جب 60، کی دهائ میں ایف-86 سائبر طیارے لیے تهے اس وقت ان طیاروں میں 25 طیارے سائیڈونڈر میزائیل فائر کرنے کی اہلیت رکهتے تهے.اس وجہ سے پاکستان نے 1965 کی جنگ میں ان میزائیلز کو بڑی مقدار میں استعمال کیا.افغان-روس جنگ میں بهی پاکستان نے انہی میزائیلز کی مدد سے روس کے طیارے مار گرائے تهے.
پاکستان کے پاس ان میزائیلز کی تین اقسام موجود ہیں جن میں پی ورژن، ایم ورژن،ایل ورژن شامل ہیں.ان میزائیلز کو پاکستان کے تمام طیارے اٹها سکتے ہیں.یہاں تک کہ ان میزائیلز کو پاکستان کا کے-8 ٹرینر طیارہ بهی فائر کر سکتا ہے.
یہ میزائیل ڈوگ فائیٹنگ کی صلاحیت میں پوری دنیا میں اپنا ثانی نہیں رکهتے.

No comments:

Post a Comment