" سومنات پر اٹھارواں حملہ "
چھ ستمبر کو شام کے وقت پاکستانی انٹیلجنس نے رپورٹ دی کہ دوراکہ ریڈار سسٹم اور وہاں کا بحری اڈا بیک وقت بھارتی فضائیہ اور بھارتی نیوی کی مدد کر رہا ھے جس سے مدد لے کر وہ کسی بھی وقت کراچی اور دیگر شہروں پر بڑا حملہ کر سکتے ہیں اس لیے ریڈار سسٹم اور بحری اڈے کو تباہ کرنا ناگزیر ھے
اس خطرناک اور انتہائی اہم مشن کی ذمہ داری پاکستان نیوی کو دی گئی جس کی قیادت وائس ایڈمرل احمد تسنیم کر رہے تھے
دوارکہ کراچی سے تقریباً 350 کلومیٹر دور تھا چھ اور سات ستمبر کی درمیانی شب کو پاکستانی بحریہ نے آپریشن دوارکہ کامیابی سے سرانجام دیا
اس مشن میں پاکستان نیوی کے جہاز شاہجہان , بدر , بابر , خیبر , عالمگیر , اور سلطان ٹیپو اس مشن پر روانہ ہوئے پاک نیوی کی آبدوز غازی بھی اس اہم مشن کا حصہ تھی جس میں وائس ایڈمرل احمد تسنیم خود سوار تھے
پاک نیوی کے جہاز دشمن کی سمندری حدود میں داخل ہوئے تو تب پورا شہر انکی زد میں تھا پلان یہ تھا کہ فی جہاز پچاس گولے فائر کیے جائیں گے اور خصوصً ریڈار سسٹم انکا نشانہ ہو گا
وطن کے جانبازوں نے اللہ کا نام لیا اور ریڈار سٹیشن پر دھاوا بول دیا اور انتہائی کامیابی سے دوارکہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دی ریڈار سٹیشن کو کامیابی سے نشانہ بنانے کے ساتھ بحری اڈے کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا جس میں دشمن کا مرکزی ریڈار اور کئی جہازوں کو لمبے عرصے کے لیے ناکارہ بنا دیا گیا اور وہاں موجود سینئر افسران اور تیرہ بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل کر کے اللہ کے شیر خیروآفیت واپس پہنچے اس کے بعد بھارتی نیوی کے جہازوں نے پاک وطن کی سمندری حدود کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہ کیا --
یہ آپریشن بھارت کی توجہ شمالی سمت سے بٹانے کے لیے کیا گیا تھا جس میں ہماری بہادر نیوی نے اپنی حدود سے قریباً 200 میل دور انڈیا کی حدود مین جا کر محض چند منٹوں میں ان کی بحریہ کو ناکارہ بنا دیا
سلطان محمود غزنوی کے دوراکہ یعنی سومنات پر سترہ حملوں کے بعد اور آپریشن دوارکہ کو اس کی اہمیت اور کامیابیوں کی وجہ سے سومنات پر اٹھارہواں حملہ کہا جاتا ہے ۔ ۔
وائس ایڈمرل غازی احمد تسنیم : ہلالِ امتیاز ملٹری , ستارہ بسالت بار اور ستارہ جرات -- آپ نے نہ صرف پینسٹھ میں انتہائی شجاعت کا مظاہرہ کیا بلکہ اکہتر کی جنگ میں بھی انکو بھارت کے مشہور بحری جہاز ککری کو ڈبونے کا اعزاز حاصل ھے اور انکا شمار ان چند گنے چنے بہادر ترین افسران میں ہوتا ھے جنہوں نے اپنی وطن سے بےپناہ محبت اور بہادری کی وجہ سے ستارہ بسالت دو بار حاصل کیا ھے
No comments:
Post a Comment